خبریں

پاکستان : اسمال اینڈ میڈیم انٹری پرینیور(ایس ایم ای) پالیسی کا اعلان

وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ پالیسی کے تحت انڈسٹری کو ٹیکس مراعات دی جائیں گی اور آسان شرائط پر بغیر ضمانت قرضے بھی دیے جائیں گے۔ وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہاکہ ہم درآمدی معیشت تھے اوراب ہم نے معیشت کو شفٹ کیا ہے،پاکستان کی مضبوط صنعتی بنیاد چاہیے اورپیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہوگا۔

اسلام اباد میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان کی تاریخ میں مربوط ایس ایم ای پالیسی کو منظور کردیا ہے، پالیسی کے تحت انڈسٹری کو ٹیکس مراعات دی جائیں گی اور آسان شرائط پر بغیر ضمانت قرضے بھی دیے جائیں گے۔

وزیرصنعت و پیداوار نے کہا کہ پاکستان میں ایک تخمینہ کے مطابق 50 لاکھ سے زائد کاروبار چھوٹے اوردرمیانے درجے کے ہیں،ملک میں 35 ہزار بڑی صنعتوں کی تعداد ہے، لارج اسکیل صرف پاکستان 5 فیصد اور باقی ماندہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں ہیں، بڑے پیمانے پرروزگارکے مواقع چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعت میں موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو بڑے مسائل کا سامنا تھا، جس کی وجہ سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہوا ہے ۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ ایس ایم ای کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے درجے میں کئی شعبوں کو کوئی این او سی کی ضرورت نہیں، اب کاروبار شروع کرنے کیلئے دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے، ہم نے بغیرانسپکٹرز کے انسپکشن کی ہے اور اب انسپکٹر ایسے نہیں جائے گا، اس حوالے سے پورٹل بنایا گیا ہے جس سے رشوت کا خاتمہ ہوگا، اس پالیسی کو بنانے کیلئے مینوفیکچرنگ شعبے کو 10 کروڑ سے کم ٹرن اوور کو 0.25 کردیا گیا، 25 کروڑ کا ٹرن اوور رکھنے والوں کیلئے ٹرن اوور ٹیکس 0.5 فیصد رکھا گیا ہے،10 کروڑ ٹرن اوور والوں پر 7.5 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہوگا۔

خسرو بختیار نے بتایا کہ 30 ہزار نئے کاروباروں کو 1 کروڑ روپے تک بغیر ضمانت قرض دیا جائے گا، اگر کاروبار میں نقصان ہوتا ہے تو 40 فیصد حکومت اور کمرشل بینک برداشت کریں گے، ایس ایم ای کیلئے 4 ہزار 2 سو ایکڑ اراضی وفاق، پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں مختص کی گئی ہیں،

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی ٹھیکوں کے اندر بھی ایس ایم ایز کو ٹھیکہ دیا جائے گا، ایس ایم ایز کے شعبے میں خواتین کیلئے 25 فیصد ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، سمیڈا کے تحت 30 ارب روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے، 80 کروڑ تک انڈسٹری کو ایس ایم ایز پالیسی کی مراعات حاصل ہوں گی، بزنس پلان کمرشل بینک دیں گے، کمرشل بینک 9 فیصد شرح سود پر ایک کروڑ روپے تک قرض فراہم کریں گے۔

اس موقعے پر وزیراطلاعات نے کہاکہ ہم درآمدی معیشت تھے اوراب ہم نے معیشت کوشفٹ کیا ہے،پاکستان کی مضبوط صنعتی بنیاد چاہیے اورپیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہوگا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اگر ہم پاکستان کو مضبوط انڈسٹریل بیس نہیں دے پاتے تو معاشی مسائل سے باہر نہیں نکل پائیں گے ۔ ہم ایک امپورٹ معیشت تھے، پاکستان میں جو رواج پڑا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ہم امپورٹ پر گزارہ کرلیں گے، پاکستان کو مضبوط انڈسٹریل بیس چاہیے ۔

hacked by bgke04dev

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے